نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) انسانی ناک کے بارے میں ہونے والی حالیہ تحقیق نے سائنس دانوں کو حیران کردیا ہے اور یہ بات سامنے آئی ہے کہ انسانی ناک کھربوں طرح کی مہک کو محسوس کرسکتا ہے جبکہ پہلے خیال کیا جارہا تھا کہ انسانی ناک تقریباً 10 ہزا رمختلف طرح کی خوشبوﺅں کو محسوس کرسکتا ہے۔ راک فیلر یونیورسٹی نیویارک کے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ان کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انسان کی سونگھنے کی حس بہت تیز ہوتی ہے لیکن عام طور پر انسان اس پر توجہ نہیں دیتے۔ ان کا کہنا تھا کہ انسانوں کے آباﺅ اجداد اپنی سونگھنے کی حس کا زیادہ استعمال کرتے تھے۔ ایک سائنسدان کا کہنا تھا کہ زمانہ قدیم کا انسان ناک کے ذریعے بیماریوں کا پتا لگاتا تھا، زہریلے پودوں کو سونگھ کر بچتا تھا، خراب اور صحیح گوشت کی تمیز کرتا تھا۔ اس کا کہنا تھا کہ آج کل پرفیومز، عرقیات وغیرہ کے استعمال نے انسانی ناک کو کئی اہم طرح کی خوشبوﺅں سے محروم کردیا ہے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
Post a Comment