اسلام آباد(سپیشل رپورٹ)کیا آپ نے آج تک مٹی کول کے بارے میں سنا ہے جس کا مطلب ہے مٹی سے ٹھنڈک کا حصول ،نہیں ! تو ہم آپ کو اس کے بارے میں بتاتے ہیں ۔یہ دراصل ایک کمپنی کا نام ہے جس کی بنیاد بھارت سے تعلق رکھنے والے میٹروک فیل چائے فروش مان سکھ بھائی نے رکھی ہے ،مٹی کول دنیا بھر میں موجود ان کروڑوں غریب افراد کیلئے ہے جو ریفریجریٹر خریدنے کی سکت نہیں رکھتے ،مٹی کی مدد سے نہایت ہی سستے ریفریجریٹر تیار کررہی ہے ،مان سکھ بھائی کا آبائی پیشہ مٹی کے برتن بنانا تھا مگر وہ اس میں دلچسپی نہیں لیتا تھا کیونکہ یہ کاروبار تیزی سے زوال کی جانب گامزن تھا ۔سو اس نے چھتوں کیلئے ٹائلز تیار کرنے کا منصوبہ بنایا اور اسی دوران اسے یہ بات سوجھی کہ اگر برتنوں کی طرح مٹی سے ٹائلز بنائی جاسکتی ہیں تو دوسری مصنوعات کیو ںنہیں؟
اس کے بعد مان سکھ بھائی نے مٹی کول نامی کمپنی کی بنیاد رکھی جو ریفریجریٹر ،ککر اور فلٹرز سمیت دوسر ی مصنوعات تیار کرنے میں مہارت رکھتی ہے
اس کمپنی کے تیار کردرہ ریفریجریٹر پر تین ہزار روپے لاگت آتی ہے جو ایک غریب فرد بھی آسانی سے خرید سکتا ہے۔
یہ ریفریجریٹر آبی بخارات ٹھنڈک فراہم کرتے ہیں کے سادہ سے اصول کو ذہن میں رکھتے ہوئے تیار کئے جاتے ہیں ان ریفریجریٹر میں ایسے مقامات پائے جاتے ہیں کہ جن میں پانی بھرا جاتا ہے اور پانی آبی بخارات میں تبدیل ہو کر ریفریجریٹر میں موجود پھلوں اور سبزیوں کو تروزتازہ رکھتا ہے ۔اس وقت مٹی کول سالانہ 45لاکھ روپے کی مصنوعات فروخت کر رہی ہے جب کہ یہ کمپنی صرف 35ملازمین پر مشتمل ہے اس کی مصنوعارت بھارت کے مختلف شہروں سے لیکر افریقہ اور دبئی تک پہنچ چکی ہیں ۔
آج پاکستان بھی بری طرح توانائی کی کمی کا شکار ہے ایسے میں اس قسم کی مصونات کی تیاری سے توانائی کی بچت کی جاسکتی ہے
Post a Comment